یہ میرے چاروں طرف کس لیے اجالا ہے
یہ میرے چاروں طرف کس لیے اجالا ہے
ترا خیال ہے یا دن نکلنے والا ہے
یقین مانو میں کب کا بکھر گیا ہوتا
تمہاری یاد نے اب تک مجھے سنبھالا ہے
ہجوم جشن میں کرتا ہے غم زدوں کو تلاش
مجھے جنوں نے عجب امتحاں میں ڈالا ہے
کسی کا نام تو ہم لے کے شب میں سوتے ہیں
کوئی تو ہے جو سحر دم جگانے والا ہے
زمانہ ساز ڈریں گردش زمانہ سے
ہمارا کیا ہے ہمیں حادثوں نے پالا ہے
یہی بہت ہے کہ نقش قدم سے بچ جائیں
سخن میں راستہ کس نے نیا نکالا ہے
خدا کرے کہ اسے علم بھی نہ ہو محسنؔ
وہ جس کے گرد مری چاہتوں کا ہالا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.