یہ میری بات غلط ڈھنگ سے سناتے ہیں
یہ میری بات غلط ڈھنگ سے سناتے ہیں
کچھ اور میں نے کہا تھا یہ کچھ بتاتے ہیں
تمام عمر کبھی ہم نے یہ نہیں سوچا
ہم آئے کس لئے اور کیوں یہاں سے جاتے ہیں
سفر یہ چاہ کا ہے ساز باز راہ کا ہے
خراب و خستہ چلو اپنے گھر کو جاتے ہیں
چراغاں ان کے لئے ہے ہماری بربادی
بہ نام روشنی یہ بستیاں جلاتے ہیں
تمہاری آنکھوں نے دل کو اسیر رکھا ہے
تمہاری آنکھوں میں ہم ڈوبتے ہی جاتے ہیں
ہمیں سناتے ہیں وہ داستاں نئی سے نئی
پھر اس کے بدلے میں ہم شاعری سناتے ہیں
تمہیں بتائیں میاں ہوتا کیا ہے بازی میں
وہ چال چلتا ہے تو سب ہی ہار جاتے ہیں
ہم اس سے ہاتھ ملاتے ہیں حال پوچھتے ہیں
ہم اس کو جانتے ہیں یہ اسے جتاتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.