یہ مرا وہم تو کچھ اور سنا جاتا ہے
یہ مرا وہم تو کچھ اور سنا جاتا ہے
اک گماں ہے کہ ترا عکس دکھا جاتا ہے
ایک تصویر دل ہجر زدہ میں ہے تری
ایک تصویر کوئی اور بنا جاتا ہے
تیری منت بھی مری جاں بڑی کی جاتی ہے
زیر لب ایک وظیفہ بھی پڑھا جاتا ہے
چاند نے مجھ پہ کماں ایک تنی ہوتی ہے
تیر لگتا نہیں کس اور چلا جاتا ہے
تو جو آتا ہے مہکتا ہوں گلابوں کی طرح
اور ترا خواب جب آتا ہے رلا جاتا ہے
جانتا ہوں نہ تعلق نہ ضرورت ہے تجھے
تجھ کو یہ کون مرے پاس بٹھا جاتا ہے
اک جواں اس کی گلی میں جو گیا مارا گیا
یہ فسانہ ہے مگر کس سے سنا جاتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.