Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ مری شام جدائی کس بلا کی شام ہے

نشتر قائم گنجوی

یہ مری شام جدائی کس بلا کی شام ہے

نشتر قائم گنجوی

MORE BYنشتر قائم گنجوی

    یہ مری شام جدائی کس بلا کی شام ہے

    سیکڑوں لاکھوں بلائیں اک دل ناکام ہے

    دست ساقی میں جھلکتا ساغر گلفام ہے

    جانے قسمت کا سکندر کون تشنہ کام ہے

    اختتام روغن ہستی کا یہ انجام ہے

    لو چراغ زندگی کی لرزہ بر اندام ہے

    میرے لاشہ پر عزیز و آشنا روتے ہیں کیوں

    اب مجھے تکلیف کیا آرام ہی آرام ہے

    بیکسی نے میری بالیں پر دم آخر کہا

    جتنی صبحیں ہو چکی ہیں ہوتی سب کی شام ہے

    پاؤں تھک جائیں بلا سے شوق تھکنے کا نہیں

    منزل مقصود لاکھوں کوس بھی دو گام ہے

    لڑکھڑا کر گر پڑا ہوں آ کے منزل کے قریب

    تم کہاں بیٹھے ہو آؤ اب تمہارا کام ہے

    اچھی صورت کو نہ جانے کیوں برا کہتے ہیں لوگ

    حسن بیچارہ تو نشترؔ مفت میں بدنام ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Join us for Rekhta Gujarati Utsav | 19th Jan 2025 | Bhavnagar

    Register for free
    بولیے