Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ ممکن ہے کہ یوں ہم نے تمہیں اکثر رلایا ہو

الکھ نرنجن

یہ ممکن ہے کہ یوں ہم نے تمہیں اکثر رلایا ہو

الکھ نرنجن

MORE BYالکھ نرنجن

    یہ ممکن ہے کہ یوں ہم نے تمہیں اکثر رلایا ہو

    مگر یہ بھی تو ہے تم نے ہمیں اکثر ستایا ہو

    بگڑتی بات ہے جب جب مجھے یوں کوستی ہو تم

    کہ جیسے زندگی کا ہر ستم مجھ سے ہی پایا ہو

    ہر اک گولی طمنچے سے نکل کر سوچتی ہوگی

    اگر لینی ہی ہیں جانیں تو کیوں اپنا پرایا ہو

    ہمارے قبر پر اکثر سلگتی دھوپ رہتی ہے

    جو زندہ تھے تو چاہا تھا تری زلفوں کا سایہ ہو

    تری آنکھوں کی وسعت میں بھری ہو کہکشاں شاید

    تری نازک سی پلکوں نے فلک شاید اٹھایا ہو

    ہماری خاک اڑ کر شاخ سے کرتی ہے سرگوشی

    اٹھا لو پھول یہ شاید ہوا نے ہی گرایا ہو

    ملاقاتیں تو ہوتی ہیں مگر پوری نہیں ہوتی

    کہ جیسے نیند میں گہری ادھورا خواب آیا ہو

    ہوئی ہے آج بے پردہ تری یہ بے رخی کچھ یوں

    مرے حالات نے رخ سے ترے پردہ ہٹایا ہو

    لپٹ کر آگ سے دیکھو الخؔ کی لاش جلتی ہے

    کسی ہمدرد نے آ کر جو سینے سے لگایا ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے