Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ نہ سمجھو کہ فقط ہے دل کے بہلانے کا نام

خورشید علیگ

یہ نہ سمجھو کہ فقط ہے دل کے بہلانے کا نام

خورشید علیگ

یہ نہ سمجھو کہ فقط ہے دل کے بہلانے کا نام

عاشقی ہے عشق میں حد سے گزر جانے کا نام

چار دن کی زندگی اپنے لیے کافی نہیں

اور کچھ لمحوں پہ لکھ دے اپنے مستانے کا نام

غرق کر دے مجھ کو اپنی چاہتوں کی جھیل میں

شمع تو ہے تو مٹا دے اپنے پروانے کا نام

یوں دبے پاؤں نہ میرے گھر میں آیا کیجئے

ورنہ پھر بدنام ہو جائے گا دیوانے کا نام

ان کے انداز محبت پر نظر تو ڈالیے

خط مجھے وہ بھیجتے ہیں لکھ کے بیگانے کا نام

صرف سجدوں سے مکمل بندگی ہوتی نہیں

بندگی ہے رب کے جلوے سامنے آنے کا نام

چھو نہیں سکتی گنہ گاروں کو اس کی انگلیاں

ہے سیاست بے گناہوں پر ستم ڈھانے کا نام

زندگی کی الجھنوں کو طاق پر رکھ دیجئے

زندگی ہے دل کی دھڑکن تیز ہو جانے کا نام

ہاں ذرا خورشیدؔ ان ناداں پرندوں سے تو پوچھ

کیوں نہیں لیتے ہیں وہ پردیس سے آنے کا نام

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے