یہ نفرتوں کا سلگتا الاؤ کیسا ہے
یہ کاروان سحر کا پڑاؤ کیسا ہے
لہولہان ہے پیشانیٔ صبا کیونکر
بدن پہ اہل گلستاں کے گھاؤ کیسا ہے
محبتوں کی روش میں بپا ہے رقص شرر
یہ شہر عشق وفا میں تناؤ کیسا ہے
متاع درد کہ ہے اپنا مشترک ورثہ
میان ہم نفساں بھید بھاؤ کیسا ہے
سمٹ رہے ہیں اجالے افق کی بانہوں میں
اندھیری رات کا یہ چل چلاؤ کیسا ہے
نہ خوف کم نگہی ہے نہ خدشۂ شب خوں
شعور جہت سے عاری بہاؤ کیسا ہے
صلیب و دار کے موسم پہ گفتگو نہ سہی
دیار حسن کا اب رکھ رکھاؤ کیسا ہے
جبین فکر پہ زخموں کی کیفیت کیا ہے
ہجوم شوق کا عالم بتاؤ کیسا ہے
شمیمؔ قیمت جنس حیات کیا ٹھہری
لہو کا شہر نگاراں میں بھاؤ کیسا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.