Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ نہیں ہے کہ تجھے میں نے پکارا کم ہے

باصر سلطان کاظمی

یہ نہیں ہے کہ تجھے میں نے پکارا کم ہے

باصر سلطان کاظمی

MORE BYباصر سلطان کاظمی

    یہ نہیں ہے کہ تجھے میں نے پکارا کم ہے

    میرے نالوں کو ہواؤں کا سہارا کم ہے

    اس قدر ہجر میں کی نجم شماری ہم نے

    جان لیتے ہیں کہاں کوئی ستارا کم ہے

    دوستی میں تو کوئی شک نہیں اس کی پر وہ

    دوست دشمن کا زیادہ ہے ہمارا کم ہے

    صاف اظہار ہو اور وہ بھی کم از کم دو بار

    ہم وہ عاقل ہیں جنہیں ایک اشارا کم ہے

    ایک رخسار پہ دیکھا ہے وہ تل ہم نے بھی

    ہو سمرقند مقابل کہ بخارا کم ہے

    اتنی جلدی نہ بنا رائے مرے بارے میں

    ہم نے ہم راہ ابھی وقت گزارا کم ہے

    باغ اک ہم کو ملا تھا مگر اس کو افسوس

    ہم نے جی بھر کے بگاڑا ہے سنوارا کم ہے

    آج تک اپنی سمجھ میں نہیں آیا باصرؔ

    کون سا کام ہے وہ جس میں خسارا کم ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے