Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ نہیں کہتا تجھے پیار نہ ہونے پائے

ساگر اکبر آبادی

یہ نہیں کہتا تجھے پیار نہ ہونے پائے

ساگر اکبر آبادی

MORE BYساگر اکبر آبادی

    یہ نہیں کہتا تجھے پیار نہ ہونے پائے

    ہاں مگر کو بہ کو اخبار نہ ہونے پائے

    ناز سے ہم نے سجایا ہے گھروندا دل کا

    تیری ٹھوکر سے یہ مسمار نہ ہونے پائے

    بعد مدت کے مرے دل نے شفا پائی ہے

    اب کہیں پھر سے یہ بیمار نہ ہونے پائے

    دار پہ سر کو جو رکھا تو یہی سوچا تھا

    بعد میرے کوئی سردار نہ ہونے پائے

    منزل عشق کو جاتے تو ہو محبوب مرے

    پر انا راہ میں دیوار نہ ہونے پائے

    اپنی تنہائی کے شعلوں میں جلے ہم تنہا

    دوست ہمدرد تھے غم خوار نہ ہونے پائے

    ان کی آنکھوں سے عیاں ہوتی ہے الفت میری

    پھر بھی یہ ضد ہے کہ اقرار نہ ہونے پائے

    میرے گھر آنے کا وعدہ تو کیا ہے تم نے

    آتے آتے کہیں انکار نہ ہونے پائے

    دوست سب پوچھتے رہتے ہیں سبب غزلوں کا

    اتنا محتاط ہوں اظہار نہ ہونے پائے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے