Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ نقش ہم جو سر لوح جاں بناتے ہیں

افتخار عارف

یہ نقش ہم جو سر لوح جاں بناتے ہیں

افتخار عارف

MORE BYافتخار عارف

    یہ نقش ہم جو سر لوح جاں بناتے ہیں

    کوئی بناتا ہے ہم خود کہاں بناتے ہیں

    یہ سر یہ تال یہ لے کچھ نہیں بجز توفیق

    تو پھر یہ کیا ہے کہ ہم ارمغاں بناتے ہیں

    سمندر اس کا ہوا اس کی آسماں اس کا

    وہ جس کے اذن سے ہم کشتیاں بناتے ہیں

    زمیں کی دھوپ زمانے کی دھوپ ذہن کی دھوپ

    ہم ایسی دھوپ میں بھی سائباں بناتے ہیں

    خود اپنی خاک سے کرتے ہیں موج نور کشید

    پھر اس سے ایک نئی کہکشاں بناتے ہیں

    کہانی جب نظر آتی ہے ختم ہوتی ہوئی

    وہیں سے ایک نئی داستاں بناتے ہیں

    کھلی فضا میں خوش آواز طائروں کے ہجوم

    مگر وہ لوگ جو تیر و سناں بناتے ہیں

    پلٹ کے آئے غریب الوطن پلٹنا تھا

    یہ دیکھنا ہے کہ اب گھر کہاں بناتے ہیں

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    یہ نقش ہم جو سر لوح جاں بناتے ہیں نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے