Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ نصابوں میں لکھی اور لکھائی نہ گئی

ہاشم رضا جلالپوری

یہ نصابوں میں لکھی اور لکھائی نہ گئی

ہاشم رضا جلالپوری

MORE BYہاشم رضا جلالپوری

    یہ نصابوں میں لکھی اور لکھائی نہ گئی

    زندگی ہم کو کتابوں میں پڑھائی نہ گئی

    ایک طرفہ بھی نبھاتے ہیں نبھانے والے

    تجھ سے دو طرفہ محبت بھی نبھائی نہ گئی

    یوں مرا حافظہ کمزور بہت ہے مجھ سے

    ایک لڑکی ہے جو دلی کی بھلائی نہ گئی

    اس کے چہرے پہ نمایاں ہیں مرے ہجر کے داغ

    اللہ رکھے اسے کیسے سر آئینہ گئی

    جسم کی پیاس کسی طور بجھا لیتے ہیں

    روح کی پیاس مگر ہم سے بجھائی نہ گئی

    بھوک اگنے لگی گندم کی جگہ کھیتوں میں

    حاکم وقت تری ہرزہ سرائی نہ گئی

    نقشۂ دہر میں دو ملک ہیں ایسے جن میں

    مدتوں بعد بھی سرحد کی لڑائی نہ گئی

    بانوئے شہر سخن میرؔ کا بویا کاٹا

    تیرے ہاشمؔ سے نئی فصل اگائی نہ گئی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے