Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ نمائش یہ تماشے نہیں اچھے لگتے

مجیب شہزر

یہ نمائش یہ تماشے نہیں اچھے لگتے

مجیب شہزر

MORE BYمجیب شہزر

    یہ نمائش یہ تماشے نہیں اچھے لگتے

    ہوں مسائل تو نظارے نہیں اچھے لگتے

    سرخ لب سرمئی آنکھیں یہ سنورنا سجنا

    مفلسی میں یہ دکھاوے نہیں اچھے لگتے

    تو مجھے بھوک بھی سہہ لینے کا عادی کر دے

    اب مہاجن کے تقاضے نہیں اچھے لگتے

    میری غربت نے مجھے بخشا اندھیروں کا مزاج

    ورنہ کس کو یہ اجالے نہیں اچھے لگتے

    یہ تو سچ ہے کہ وہ اخلاص سے ملتا ہے بہت

    پھر بھی کچھ اس کے ارادے نہیں اچھے لگتے

    رت بدلتے ہی ہر اک ذہن بدل جاتا ہے

    دھوپ کو روکتے سائے نہیں اچھے لگتے

    یہی بہتر ہے کماں نسل جواں کو دے دو

    بوڑھے ہاتھوں سے نشانے نہیں اچھے لگتے

    میری صدیوں کا بھرم ٹوٹ چکا ہے شہزرؔ

    اب یہ ہنستے ہوئے لمحے نہیں اچھے لگتے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے