یہ پیڑ یہ پہاڑ زمیں کی امنگ ہیں
یہ پیڑ یہ پہاڑ زمیں کی امنگ ہیں
سارے نشیب جن کی اٹھانوں پہ دنگ ہیں
باہر ہو حبس پھر بھی دریچہ کھلا رکھوں
یہ خود تسلیاں مرے جینے کا ڈھنگ ہیں
ڈھونڈوں کہ انتہا کی مجھے انتہا ملے
یہ شش جہات میری تمنا پہ تنگ ہیں
اک عمر اک مکان کی تعمیر میں لگے
ایام سے زیادہ گراں خشت و سنگ ہیں
چہکے ہزار صوت میں یہ طائر نظر
کرنوں کے پاس یوں تو یہی سات رنگ ہیں
ویسے ہمیں ندامت بے چہرگی نہیں
ہر چند تیرے شہر میں بے نام و ننگ ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.