Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ قول عقل کا ہے مرا فیصلہ نہیں

جرم محمد آبادی

یہ قول عقل کا ہے مرا فیصلہ نہیں

جرم محمد آبادی

MORE BYجرم محمد آبادی

    یہ قول عقل کا ہے مرا فیصلہ نہیں

    محتاج ہو ثبوت کا ہو وہ خدا نہیں

    کیوں راز‌ دار دل پہ بھروسہ کیا نہیں

    آئینہ دیکھتا ہے مگر بولتا نہیں

    روندے گئے ہیں پھول بھی کانٹوں کے ساتھ ساتھ

    گلشن میں انقلاب سے کوئی بچا نہیں

    بہتے نہیں ہیں وقت کی رفتار دیکھ کر

    ہم خود برے بنے ہیں زمانہ برا نہیں

    گمراہ کر کے چھوڑے گا یہ شوق رہروی

    ہم اس طرف چلے ہیں جدھر راستہ نہیں

    ہے جرم سچ جو پوچھو تو یہ ہے پتے کی بات

    ان کا پتہ ملا ہے تو اپنا پتہ نہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے