یہ قیامت بھی مرے سر سے گزر جانے دو
یہ قیامت بھی مرے سر سے گزر جانے دو
وعدہ کر کے وہ مکرتے ہیں مکر جانے دو
خود بخود آئیں گے وہ بہر عیادت اک دن
آہ کو تا حد معراج اثر جانے دو
راہبر سست قدم قافلے والے بے ذوق
مت کرو ایسے میں تم عزم سفر جانے دو
موت سے پہلے محبت میں سکوں نا ممکن
زندگی نام ہے مرنے کا تو مر جانے دو
عزم محکم کا سہارا ہے سفینہ کو امیرؔ
زد میں طوفان حوادث کی اتر جانے دو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.