یہ رات ہے اک جلتی ہوئی رات سفر کی
یہ رات ہے اک جلتی ہوئی رات سفر کی
ایسے میں کہیں یاد ہمیں آئے جو گھر کی
کچھ اور مری پیاس بڑھی اس کو پتہ کیا
بھولے سے اگر اس نے کبھی مجھ پہ نظر کی
تم جا کے کسی خواب کی بستی میں بسے ہو
جو یاد تمہیں آئی نہیں اپنے ہی گھر کی
وہ کون سی منزل ہے جہاں چین ملے گا
اس کھوج میں اک عمر یہاں سب نے بسر کی
بھولے سے کوئی چاند ابھر آئے تو عارفؔ
کٹ جائے گی یہ رات سیہ رات سفر کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.