یہ رات ہے کہ تری چشم صندلیں کا فسوں
یہ رات ہے کہ تری چشم صندلیں کا فسوں
کہ جھومتا چلا جاتا ہے کیف ہجر میں دل
جمیل چہرے پہ آنکھوں کے نرم رو حلقے
افق پہ ہالۂ مہتاب کو تراشتے ہیں
ہماری نیند کے ٹوٹے ہوئے شبستاں میں
تمہارے ہونٹ کسی خواب کو تراشتے ہیں
یہ رات ہے یا اداسی بھری خلاؤں میں
بکھیر دی ہے کسی نے مرے وجود کی خاک
کہیں پہ راکھ چمکتی ہے عہد و پیماں کی
کہیں پہ نم ہوئی جاتی ہے ہست و بود کی خاک
یہ تم یہ رات یہ جادو یہ چاند کا نغمہ
یہ تم یہ منظر مہتاب دیکھتی ہوئی میں
یہ تم یہ وقت تمہارے حضور جھکتا ہوا
کہیں نہیں ہوں مگر دور تک کہیں نہیں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.