یہ رنگ بے رنگ سارے منظر ہیں ایک جیسے
یہ رنگ بے رنگ سارے منظر ہیں ایک جیسے
یہ پھول سارے یہ سارے نشتر ہیں ایک جیسے
یہ اول اول تمام بکھرے ہوئے مناظر
نظر جما لو تو آخر آخر ہیں ایک جیسے
مری نگاہوں سے ہو کے جاتا ہے ان کا پانی
یہ سارے دریا سبھی سمندر ہیں ایک جیسے
میں کال جس کو ملاؤں جا کر ملے اسی کو
یہ کیا کہ دنیا کے سارے نمبر ہیں ایک جیسے
یہ مسکراہٹ کا ایک پردا سا گر ہٹا کر
کبیرؔ دیکھو تو سب کے اندر ہیں ایک جیسے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.