یہ رنگ و کیف کہاں تھا شباب سے پہلے
یہ رنگ و کیف کہاں تھا شباب سے پہلے
نظر کچھ اور تھی موج شراب سے پہلے
نہ جانے حال ہو کیا دور اضطراب کے بعد
سکوں ملا نہ کبھی اضطراب سے پہلے
وہی غریب ہیں خانہ خراب سے اب بھی
رواں دواں تھے جو خانہ خراب سے پہلے
وہی ہے حشر کا عالم اب انقلاب کے بعد
جو حشر اٹھا تھا یہاں انقلاب سے پہلے
ملی ہے تجھ سے تو محسوس ہو رہی ہے نظر
نظر کہاں تھی ترے انتخاب سے پہلے
تباہ حال زمانے کو دیکھیے اخترؔ
نظر اٹھائیے جام شراب سے پہلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.