یہ سانحہ بھی تھا میری رسوائیوں کے ساتھ
یہ سانحہ بھی تھا میری رسوائیوں کے ساتھ
وہ بھی کھڑے ہوئے تھے تماشائیوں کے ساتھ
انسان ہوں فرشتہ سمجھ کر نہ مجھ سے مل
مجھ میں برائیاں بھی ہیں اچھائیوں کے ساتھ
تو میرا دوست ہے تو گریزاں ہے کس لیے
مجھ کو قبول کر مری رسوائیوں کے ساتھ
اب قافلے ٹھہرتے نہیں اس کنویں کے پاس
بابا مجھے نہ بھیجو مرے بھائیوں کے ساتھ
مجھ تک پہنچ نہ پائے گا کہہ دو اسے شکیلؔ
ناحق الجھ رہا ہے وہ پرچھائیوں کے ساتھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.