یہ سارے لفظ اسی سے کلام کرتے ہیں
یہ سارے لفظ اسی سے کلام کرتے ہیں
تو ہم بھی مرحلۂ شب تمام کرتے ہیں
مرے لہو میں ہی آخر غزال رم خوردہ
کہاں سے آتے ہیں کیوں کر خرام کرتے ہیں
اسی نے اسم پڑھا تھا تو کھل گئے ہم بھی
سو یہ تمام وجود اس کے نام کرتے ہیں
یہ مجھ میں ٹھہرے ہوئے کچھ عجیب دنیا دار
خراب سارا ہی دل کا نظام کرتے ہیں
- کتاب : واہمہ وجود کا (Pg. 101)
- Author : سالم سلیم
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : 2nd
- کتاب : سبھی رنگ تمہارے نکلے (Pg. 103)
- Author : سالم سلیم
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2017)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.