یہ ساتھ دنیا کے چل رہی ہے
یہ ساتھ دنیا کے چل رہی ہے
غزل بھی لہجہ بدل رہی ہے
یہ صنف نازک ہے رب کی نعمت
جسے یہ دنیا مسل رہی ہے
ہے زندگی برف ہی کے جیسی
جو رفتہ رفتہ پگھل رہی ہے
تو کیا سیاست میں جا رہے ہو
زباں جو اتنی پھسل رہی ہے
جلن بھری ہے جو ذہن میں وہ
غبار بن کر نکل رہی ہے
ہے جس حکومت پہ ناز تم کو
ہماری لونڈی وہ کل رہی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.