Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ سب شوق کی کار فرمائیاں ہیں

تمیزالدین تمیز دہلوی

یہ سب شوق کی کار فرمائیاں ہیں

تمیزالدین تمیز دہلوی

MORE BYتمیزالدین تمیز دہلوی

    یہ سب شوق کی کار فرمائیاں ہیں

    جدھر دیکھیے جلوہ آرائیاں ہیں

    حقیقت تو یہ ہے نہ میں ہوں نہ تم ہو

    ہم ان دیکھی وحدت کی پرچھائیاں ہیں

    خدا کے لیے چشم تر اب تو بس کر

    کہ اس طور دنیا کی رسوائیاں ہیں

    یہ مینا یہ قلقل یہ ساغر یہ صہبا

    یہ کس کے لیے محفل آرائیاں ہیں

    نہ پینگیں نہ جھولے نہ پنگھٹ نہ جھرمٹ

    نہ مرلی کی تانیں نہ شہنائیاں ہیں

    کسکتی ہیں کیوں اب محبت کی چوٹیں

    نہ برکھا کی رت ہے نہ پروائیاں ہیں

    اداؤں میں مستی فضاؤں میں خوشبو

    جوانی میں سرشار رعنائیاں ہیں

    جنوں کے تئیں وہ بھی پایاب نکلیں

    خرد جن کو سمجھی تھی گہرائیاں ہیں

    میں اس در کی جانب بڑھا جا رہا ہوں

    جہاں منتظر میری تنہائیاں ہیں

    تمیزؔ اپنی صحت سے آگاہ رہیے

    کہ رو بہ زوال اب توانائیاں ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے