یہ سبزہ اور یہ آب رواں اور ابر یہ گہرا
یہ سبزہ اور یہ آب رواں اور ابر یہ گہرا
دوانہ نہیں کہ اب گھر میں رہوں میں چھوڑ کر صحرا
اندھیری رات میں مجنوں کو جنگل بیچ کیا ڈر ہے
پپیہا کو کلا کیوں مل کے دے ہیں ہر گھڑی پہرا
گیا تھا رات جھڑ بدلی میں ظالم کس طرف کوں تو
تڑپ سیں دل مرا بجلی کی جوں اب لگ نہیں ٹھہرا
وہ کاکل اس طرح کے ہیں بلا کالے کہ جو دیکھے
تو مر جا ناگ اس کا آب ہو جا خوف سیں زہرا
ایسی کہانی بکٹ ہے عشق کافر کی جو دیکھے
تو روویں نہ فلک اور چشم ہو جاں ان کی نو نہرا
رواں نہیں طبع جس کی شعر تر کی طرز پانے میں
نہیں ہوتا ہے اس کوں آبروؔ کے حرف سیں بہرا
- کتاب : Deewan-e-Aabro (Pg. 90)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.