Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ سچ ہے چراغاں تھا اجالا بھی بہت تھا

کاظم جرولی

یہ سچ ہے چراغاں تھا اجالا بھی بہت تھا

کاظم جرولی

MORE BYکاظم جرولی

    یہ سچ ہے چراغاں تھا اجالا بھی بہت تھا

    بستی کو مگر خوف ہوا کا بھی بہت تھا

    جس گھر کے در و بام پہ دیکھے گئے شعلے

    کچھ روز سے اس گھر میں اندھیرا بھی بہت تھا

    اچھا ہے جو دنیا نے مجھے چھوڑ دیا ہے

    میں بھیڑ کے ہم راہ اکیلا بھی بہت تھا

    موسم نے جسے کر دیا بے برگ و برہنہ

    سنتا ہوں کہ اس پیڑ میں سایا بھی بہت تھا

    اب دھوپ میں سوتا ہے جو کھولے ہوئے آنکھیں

    گزری ہوئی راتوں میں وہ جاگا بھی بہت تھا

    کیوں توڑ کے جاتا نہ وہ آئینہ ہمارا

    ہم نے اسے شیشے میں اتارا بھی بہت تھا

    ہیں ریت میں انسان کے ادھڑے ہوئے ناخن

    حیرت کی نہیں بات وہ پیاسا بھی بہت تھا

    کاظمؔ تھی بہت قدر کبھی اہل قلم کی

    دنیا میں کبھی نام ہمارا بھی بہت تھا

    مأخذ :
    • کتاب : کتاب سنگ (Pg. 23)
    • Author : کاظم جرولی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے