یہ سچ ہے کبھی راہ میں دریا نہیں آیا
یہ سچ ہے کبھی راہ میں دریا نہیں آیا
وہ شخص مگر لوٹ کے پیاسا نہیں آیا
اس سال بھی اس گھر میں دیوالی نہیں ہوگی
گھر لوٹ کے اس سال بھی بیٹا نہیں آیا
آنکھیں تو ہر اک لمحہ چھلکنے پہ مصر ہیں
اشکوں کو مگر پونچھنے والا نہیں آیا
ہم وہ ہیں جنہیں بیٹھ کے فرصت میں کسی دن
ہنسنا تو بڑی بات ہے رونا نہیں آیا
آہیں بھی پلٹ آتی ہیں ناکام ہمیشہ
اس دل کو تڑپنے کا سلیقہ نہیں آیا
اشکوں کو یہاں پونچھنے والے تو بہت ہیں
آنکھوں کو سلیقے سے چھلکنا نہیں آیا
- کتاب : سائبان غزل (Pg. 43)
- Author : راہی حمیدی
- مطبع : انجمن درس ادب،چاندپور (2011)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.