Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ سچ ہے روح کے اندر عقیدت سانس لیتی ہے

شاز ملک

یہ سچ ہے روح کے اندر عقیدت سانس لیتی ہے

شاز ملک

MORE BYشاز ملک

    یہ سچ ہے روح کے اندر عقیدت سانس لیتی ہے

    تبھی تحریر میں میری شہامت سانس لیتی ہے

    کوئی ناراض ہو جائے تو اکثر سوچتی ہوں میں

    بشر کے دل میں جانے کیوں عداوت سانس لیتی ہے

    شجر ہوں یا حجر ہوں یا گلوں کے رنگ ہوں صاحب

    ہواؤں میں فضاؤں میں یہ قدرت سانس لیتی ہے

    ذرا خوشیاں وہاں بھی بانٹ کر تم دیکھنا لوگو

    اندھیروں میں جہاں گھنگھور غربت سانس لیتی ہے

    سنو گر جستجو منزل کی ہے تو جان لینا تم

    سفر کے راستوں میں ہی مسافت سانس لیتی ہے

    تری خاموشیاں صاحب بڑی ہی جان لیوا ہیں

    ترے ہونے سے ہی مجھ میں محبت سانس لیتی ہے

    انا کے بت کو ٹھوکر مارنا ہی کامیابی ہے

    انا کے بت میں ہی سچ ہے خباثت سانس لیتی ہے

    اگر مطلب پرستی دل میں گھر کر لے تو پھر یارو

    دلوں کے درمیاں بس یہ تجارت سانس لیتی ہے

    پڑھے گی دل سے جب دنیا تجھے اے شاذؔ تو سن لے

    سمجھ جائے گی تجھ میں کیوں ملاحت سانس لیتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے