یہ سچ نہیں ہے کہ اس کو میری محبتوں کی خبر نہیں ہے
یہ سچ نہیں ہے کہ اس کو میری محبتوں کی خبر نہیں ہے
اسے پتہ ہے کہ عشق میرا فقط فریب نظر نہیں ہے
صبیح چہرے پہ روشنی ہو اگر جو باطن سے عشق پھوٹے
تمام دنیا میں عشق جیسا کوئی بھی کار دگر نہیں ہے
جو راہ ڈھونڈے وہ راہ پائے جو راہ پائے وہ بھول جائے
تلاش کر لے جو اصل اپنی وہی ہے جو بے خبر نہیں ہے
سوال سچا جواب جھوٹا جمال مذہب خیال کافر
عطائے عشق عجب ہے سب کچھ کسی کو اس سے مفر نہیں ہے
یہ عشق اول یہ عشق آخر یہ عشق ظاہر یہ عشق باطن
کہ لا میں پنہاں ہیں راز کتنے کسی کو کوئی خبر نہیں ہے
یہ عشق رستہ یہ عشق منزل یہ عشق عاصی یہ عشق زاہد
دیا ہے سدرہ کے راستے پر یہاں پہ سب کا گزر نہیں ہے
نظارہ سینے سے روح کھینچے حجاب اٹھے تو آنکھ دیکھے
حقیقتوں کا نگر کہے اب اگر نہیں ہے مگر نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.