یہ صدمہ اس کو پاگل کر گیا تھا
یہ صدمہ اس کو پاگل کر گیا تھا
وہ اپنے آئنے سے ڈر گیا تھا
کوئی بھی سر نہیں تھا اس کے قابل
عبث اس شہر میں پتھر گیا تھا
جہالت کے حوالے پڑھتے پڑھتے
کتابوں سے مرا جی بھر گیا تھا
پلاتا کون اس پیاسے کو پانی
کوئی مسجد کوئی مندر گیا تھا
وہ کس مٹی کا تھا نفرت کے گھر میں
وہ اوڑھے پیار کی چادر گیا تھا
مرا احساس تو تیرے کرم سے
مرے مرنے سے پہلے مر گیا تھا
نہ نکلا پھر وہ ساری عمر گھر سے
ذرا سی دیر کو باہر گیا تھا
تو پھر لوٹا ہے کس نے قافلے کو
ادھر تو صرف اک رہبر گیا تھا
وہاں پھر پیر کب رکھا کسی نے
جہاں رستے میں میرا سر گیا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.