یہ سمجھ لو ناشناس رہ منزل وفا ہے
یہ سمجھ لو ناشناس رہ منزل وفا ہے
جو قدم قدم پہ پوچھے ابھی کتنا فاصلہ ہے
مری تشنگی کی شدت کی یہ انتہا ہے شاید
کہ سمندروں کا دامن مرے گھر سے آ ملا ہے
مرے گھر میں آگ رکھ دو مجھے بے وفا بنا دو
کسی سرد مصلحت نے مجھے برف کر دیا ہے
یہ کرم نہیں تو کیا ہے مرے دست نارسا میں
مرے پاس جو بھی کچھ ہے ترا فیض ہے عطا ہے
بڑا مطمئن تھا قاتل کہ نہیں تھا کوئی شاید
اسے یہ خبر نہیں تھی کہ لہو بھی بولتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.