یہ سرد رات کوئی کس طرح گزارے گا
ہوا چلی تو لہو کو لہو پکارے گا
یہ سوچتے ہیں کہ اس بار ہم سے ملنے کو
وہ اپنے بال کس انداز میں سنوارے گا
شکایتیں ہی کرے گا کہ خود غرض نکلے
وہ دل میں کوئی بلٹ تو نہیں اتارے گا
یہی بہت ہے کہ وہ خود نکھرتا جاتا ہے
کسی خیال کا چہرہ تو کیا نکھارے گا
یہی بساط اگر ہے تو ایک روز فروغؔ
جو ہم سے جیت چکا ہے وہ ہم سے ہارے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.