Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ شام کا بڑھتا ہوا سایہ ہے کہ میں ہوں

ذوالفقار احسن

یہ شام کا بڑھتا ہوا سایہ ہے کہ میں ہوں

ذوالفقار احسن

MORE BYذوالفقار احسن

    یہ شام کا بڑھتا ہوا سایہ ہے کہ میں ہوں

    تا حد نظر آنکھ میں صحرا ہے کہ میں ہوں

    آخر تجھے یہ فیصلہ کرنا ہی پڑے گا

    تیرے لیے بہتر تری دنیا ہے کہ میں ہوں

    تصدیق جو تو نے مرے ہونے کی ابھی کی

    یہ دیکھ کے میں نے بھی یہ سوچا ہے کہ میں ہوں

    جھلمل کبھی احساس میں بکھری تو یہ سوچا

    مہتاب کسی جھیل میں اترا ہے کہ میں ہوں

    ایسے ہی تذبذب میں پڑا سوچ رہا ہوں

    بادل ہی بہت ٹوٹ کے برسا ہے کہ میں ہوں

    منظر جو یہ دیکھا ہے تو دل کانپ اٹھا ہے

    یہ شاخ سے ٹوٹا ہوا پتا ہے کہ میں ہوں

    ان آنکھوں میں کیا جانیے کیا بات ہے احسنؔ

    دیکھا جو کسی نے یہی سمجھا ہے کہ میں ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے