Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ شب فرقت میں رنگ گردش ایام تھا

وفا براہی

یہ شب فرقت میں رنگ گردش ایام تھا

وفا براہی

MORE BYوفا براہی

    یہ شب فرقت میں رنگ گردش ایام تھا

    صبح کا تارا جسے سمجھا چراغ شام تھا

    ہم سنا کرتے تھے اکثر گرمیٔ محشر کا نام

    اب جو دیکھا اک ستم گر آفتاب بام تھا

    امتیاز عشق تھا پھر کیسے لا سکتا تھا تاب

    حشر بس اس پر بپا تھا اس کا جلوہ عام تھا

    عشق پر لازم تھا خود فرہاد کا سر توڑنا

    پختگی کا اس کو دعویٰ اس کو سودا خام تھا

    آپ تو مختار تھے جو دل نے چاہا وہ کیا

    اور پھر الٹا مجھی پر حشر میں الزام تھا

    مست ساقی کی نظر کی جنبشوں کو کیا کہوں

    یعنی بے پردہ جواب گردش ایام تھا

    میں نشیمن میں رہا صیاد کا یوں بھی اسیر

    دل میں تھا میرے قفس آنکھوں میں میری دام تھا

    نامہ بر کو جان دے دی اضطراب شوق میں

    بس یہی نامہ مرا تھا بس یہی پیغام تھا

    امتحان عشق اس نے کیوں لیا اے اہل عشق

    پختہ کاروں کی طرف سے کیا خیال خام تھا

    مجھ کو جب سے ہوش ہے لاکھوں طرح کے غم میں ہوں

    ہوش میں جب تک نہ تھا مجھ کو بہت آرام تھا

    کیا وفاؔ کی سرگزشت غم کہوں یادش بخیر

    مر رہا تھا اور لب پر آپ ہی کا نام تھا

    مأخذ :
    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے