یہ شب مجھ سے کنارہ کر رہی ہے
بڑا گھاٹے کا سودا کر رہی ہے
نہ پوچھو میری رسوائی کا عالم
چلو خلقت تماشا کر رہی ہے
ہجوم شہر نا پرساں میں ہم کو
محبت کیسے تنہا کر رہی ہے
میں ڈھلتی شام کا منظر ہوا ہوں
سحر اب مجھ سے پردہ کر رہی ہے
ذرا چکھ لیجیے نا حضرت شیخ
یہ مے کب سے تقاضا کر رہی ہے
جو ذکر کربلا نہ کر رہی ہو
بھلا وہ زندگی کیا کر رہی ہے
نگاہ شوق کا عالم نہ پوچھو
طواف روئے زیبا کر رہی ہے
نہیں حمادؔ چارہ ساز کوئی
شب غم خود دلاسہ کر رہی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.