Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ شب تو کیا سحر کو بھی شاید نہیں پتا

پریم واربرٹنی

یہ شب تو کیا سحر کو بھی شاید نہیں پتا

پریم واربرٹنی

MORE BYپریم واربرٹنی

    یہ شب تو کیا سحر کو بھی شاید نہیں پتا

    میں آخری چراغ ہوں سورج کے شہر کا

    بزم سکوت دل میں ہے ہلچل مچی ہوئی

    سارنگیاں ہیں کس کے بدن کی غزل سرا

    میری بیاض درد وہ پڑھ کر بہت ہنسے

    تھا نام جن کا پہلے ورق پر لکھا ہوا

    دیکھا عجیب خواب اماوس کی رات نے

    ہم چل رہے تھے چاند پہ دونوں برہنہ پا

    شعلوں کے ہاتھ تھے کہ ٹھٹھرتے چلے گئے

    پھر برف کا لباس کسی نے پہن لیا

    سونے کی طشتری میں سجا کر نہ پھول بھیج

    یہ کھیل مجھ غریب سے دیکھا نہ جائے گا

    خوشبو کے خواب میں نہ ڈھلی زندگی مگر

    چندن کی لکڑیوں سے جلانا مری چتا

    کاغذ کی ناؤ آگ کے دریا میں ڈال دی

    کیا جانے اور چاہتی کیا ہے تری انا

    اے دوست اس قدر بھی اکیلا کوئی نہ ہو

    میں خود بھی اپنے ساتھ نہیں دوسرا تو کیا

    اے پریمؔ یوں تو دھوم تھی سارے جہان میں

    اپنے ہی گھر میں کوئی ہمیں پوچھتا نہ تھا

    مأخذ :
    • کتاب : Khushbu Ka Khwab (Pg. 173)
    • Author : Prem Warbartani
    • مطبع : Miss V. D. Kakkad (1976)
    • اشاعت : 1976

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے