یہ شب انہیں زلفوں کی کرامات لگے ہے
یہ شب انہیں زلفوں کی کرامات لگے ہے
سنتے تھے غزل میں یہ وہی رات لگے ہے
پتھر کی طرح تیری ہر اک بات لگے ہے
دل توڑ کے ناصح تجھے کیا ہات لگے ہے
جینا ہی محبت میں کرامات لگے ہے
جی لے ہے جو مرنا تو اسے بات لگے ہے
ہم نے جو دیا ہے وہ ہمیں جان رہے ہیں
سرمایۂ غم مفت کہاں ہات لگے ہے
آرام کہاں اہل وفا کو کسی کروٹ
اک آگ ہے سینے میں جو دن رات لگے ہے
اوروں سے محبت بھی تعلق بھی وفا بھی
ہم سے تو کبھی کی نہ ملاقات لگے ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.