یہ شہرتوں کے سفر بھی عجیب ہوتے ہیں
یہ شہرتوں کے سفر بھی عجیب ہوتے ہیں
کہ غم گسار محبت رقیب ہوتے ہیں
جو کاہلی میں قناعت نصیب ہوتے ہیں
وہی زمانے میں دکھ کے نقیب ہوتے ہیں
تلاش درد ہو جن کو سکون دل کے لیے
وہ اہل غم بھی عجیب و غریب ہوتے ہیں
جو دل میں جذبۂ اخلاص ہی نہیں رکھتے
نہ جانے کیوں وہی میرے حبیب ہوتے ہیں
ہمیشہ سچ کی ترازو میں خود کو جو تولیں
کسی بھی وقت وہ نذر صلیب ہوتے ہیں
جو والدین کی خدمت سے مستفیض نہ ہوں
وہ بچے کتنے بڑے کم نصیب ہوتے ہیں
کچھ ایسے لوگ بھی ہوتے ہیں زندگی میں عتیقؔ
جو دور ہوتے ہوئے بھی قریب ہوتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.