Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ شوخیاں یہ خمار جیسے شراب آنکھیں

حسنین عاقب

یہ شوخیاں یہ خمار جیسے شراب آنکھیں

حسنین عاقب

MORE BYحسنین عاقب

    یہ شوخیاں یہ خمار جیسے شراب آنکھیں

    دکھا رہی ہیں ہر ایک شب ہم کو خواب آنکھیں

    ہمیں یقیں ہے کہ کیمروں کی نہیں ضرورت

    ہمارا ہر پل جو کرتی ہیں احتساب آنکھیں

    لگے ہوئے ہیں قطار میں بے شمار عاقبؔ

    نہ جانے کس کا کریں گی اب انتخاب آنکھیں

    سوال دل نے کیا محبت کا ڈرتے ڈرتے

    تو دے رہی ہیں ادا سے جھک کر جواب آنکھیں

    ہے روئے محبوب سامنے اس گھڑی کہ جس کا

    طواف کر کے کما رہی ہیں ثواب آنکھیں

    پلٹ پلٹ کر یہ دیکھتی ہیں ہماری جانب

    جو اپنے قاری کی منتظر وہ کتاب آنکھیں

    میں دو ہی آنکھیں لیے زمانے کو دیکھتا تھا

    مگر مجھے دیکھتی رہیں بے شمار آنکھیں

    سند محبت کی عاشقوں نے یہیں سے پائی

    کسی یونیورسٹی کا جامع نصاب آنکھیں

    کبھی سراپا کرم ہیں عاقبؔ سراپا رحمت

    جو پھر گئیں تو ہوئیں سراپا عذاب آنکھیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے