یہ ستم خود پہ ہی ڈھایا ہم نے
یہ ستم خود پہ ہی ڈھایا ہم نے
دل جو پتھر سے لگایا ہم نے
اس کی تصویر سے باتیں کر کے
دل کی دوری کو مٹایا ہم نے
کھل گئے راز تو احساس ہوا
سانپ کو دودھ پلایا ہم نے
ہم سے نظریں نہ ملا سکتا تھا
اس کو کاندھے پہ بٹھایا ہم نے
قید تھا چاند پرندوں جیسا
توڑ زنجیر اڑایا ہم نے
آئنہ دیکھ کے محسوس ہوا
خواب بے وقت سجایا ہم نے
گھر کی دیوار صدا دیتی ہے
اور دنیا کو بلایا ہم نے
خون کا پیاسا جو کل تک تھا اثیمؔ
اس کو سینے سے لگایا ہم نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.