یہ ستم کی محفل ناز ہے کلیمؔ اس کو اور سجائے جا
یہ ستم کی محفل ناز ہے کلیمؔ اس کو اور سجائے جا
وہ دکھائیں رقص ستم گری تو غزل کا ساز بجائے جا
جو اکڑ کے شان سے جائے ہے پیار سے یہ بتائے جا
کہ بلندیوں کی ہے آرزو تو دلوں میں پہلے سمائے جا
وہ جو زخم دیں سو قبول ہے ترے واسطے وہی پھول ہے
یہی اہل دل کا اصول ہے وہ رلائے جائیں تو گائے جا
ترا سیدھا سا وہ بیان ہے تری ٹوٹی پھوٹی زبان ہے
ترے پاس ہیں یہی ٹھیکرے تو محل انہیں سے بنائے جا
وہ جفا شعار و ستم ادا تو سخن طراز و غزل سرا
وہ تمام کانٹے اگائیں گے تو تمام پھول کھلائے جا
کوئی لاکھ زہرہ جبین ہے جسے چاہیں ہم وہ حسین ہے
کلیمؔ اس سراپا غرور کو ذرا آئنہ تو دکھائے جا
- کتاب : Jab Fasl-e-baharn aai thi (Pg. 275)
- Author : padm Shri Dr. Kaleem Ahmed Aajiz
- مطبع : Sunrise Plastic Works, Patna (2013)
- اشاعت : 2013
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.