یہ سوچا ہی نہ تھا ہم نے کہ یوں قدر ہنر ہوگی
یہ سوچا ہی نہ تھا ہم نے کہ یوں قدر ہنر ہوگی
ہمارے گھر کی پہرے دار تفتیشی خبر ہوگی
زمیں بھی تنگ ہوتی جا رہی ہے اڑنے والوں پر
بھلا کیا اور اس سے بڑھ کے توہین بشر ہوگی
نئے منظر نئی خوشیوں کا مژدہ لے کے ابھریں گے
چلے آؤ نئے انداز سے ذوق نظر ہوگی
کبھی سوچا نہ تھا چپ چاپ جھونکے یوں بھی گزریں گے
نہ کلیوں کو خبر ہوگی نہ پھولوں کو خبر ہوگی
بھلا شب کے مسافر کا بھی کوئی ساتھ دیتا ہے
اب ایسے موسموں کے ساتھ کیا اپنی بسر ہوگی
ہمیں ان بارشوں سے کوئی سمجھوتا تو کرنا ہے
یہ ٹھہراؤ رہا تو اپنی منزل کیسے سر ہوگی
ہوائیں خوشبوؤں کا ساتھ اب دیتی نہیں ناشرؔ
ہماری موسموں کے ساتھ پھر کیوں کر گزر ہوگی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.