یہ صبح کی گھڑی ہے دعا کرنے والا ہوں
یہ صبح کی گھڑی ہے دعا کرنے والا ہوں
ارسال تیری سمت صبا کرنے والا ہوں
اس کو دکھا رہا ہوں محبت کا راستہ
ہوں نیند میں پر اس کا بھلا کرنے والا ہوں
واجب سے بھی بلند ذرا سی ہے زندگی
فرض کفایہ ہے سو ادا کرنے والا ہوں
الفاظ میں بھی ذکر ترا دے رہا ہے لو
ارسال کوئی خط میں دیا کرنے والا ہوں
دیکھوں گا کیسے کرنی ہے اس سے مفاہمت
فی الحال کوئی درد بڑا کرنے والا ہوں
یہ رنگ ہے نیا کوئی ممٹی کے ارد گرد
پہلے کبوتروں کو رہا کرنے والا ہوں
میں رکھ رہا ہوں دست حنائی پہ چند پھول
پھولوں کی اور لعلیں قبا کرنے والا ہوں
دینا ہے ان خیالوں کو لفظوں کا پیرہن
اپنی طرف سے قید ہوا کرنے والا ہوں
یہ آج کا ہے تجھ سے مرا آخری کلام
یعنی ادا نماز عشا کرنے والا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.