Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ سرمئی آفاق یہ شمعوں کے دھندلکے

ریاست علی تاج

یہ سرمئی آفاق یہ شمعوں کے دھندلکے

ریاست علی تاج

MORE BYریاست علی تاج

    یہ سرمئی آفاق یہ شمعوں کے دھندلکے

    آ جاؤ بھی یادوں کے جھروکوں سے نکل کے

    دیوانے چلے آتے ہیں صحرا سے نکل کے

    رکھ دیں نہ کہیں نظم گلستاں ہی بدل کے

    پھولوں کی طرح ان کی حفاظت ہے ضروری

    یہ آج کے بچے ہی بڑے ہوتے ہیں کل کے

    ہے جب تو تحمل کہ کوئی آہ نہ نکلے

    اک اشک کا قطرہ مری پلکوں سے نہ ڈھلکے

    دو روٹیاں عزت سے جو مل جائیں تو بس ہے

    دروازے پہ لے جائے نہ وقت اہل دول کے

    جائیں تو کہاں جائیں ترے چاہنے والے

    حالات کے تپتے ہوئے صحرا سے نکل کے

    ہم دست درازی کے تو قائل نہیں ساقی

    حصے میں ہمارے بھی اگر مے ہو تو چھلکے

    فن کار کی منہ بولتی تصویر ہے فن بھی

    تم کیا ہو بتا دیتے ہیں اشعار غزل کے

    کافی ہے ہمارے لیے مٹی کے گھروندے

    ہم خاک بسر اہل نہیں تاجؔ محل کے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے