Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ طائروں نے جو اک دوسرے کے نام لیے

نور محمد یاس

یہ طائروں نے جو اک دوسرے کے نام لیے

نور محمد یاس

MORE BYنور محمد یاس

    یہ طائروں نے جو اک دوسرے کے نام لیے

    ضرور دشت میں آیا ہے کوئی دام لیے

    نہ ہو مزاج میں ایسی بھی دوراندیشی

    کہ صبح سے کوئی نکلے چراغ شام لیے

    کوئی اشارہ نہ ہو کوئی استعارہ نہ ہو

    تم اس کا تذکرہ کرنا بغیر نام لیے

    دیار ذات میں احساس کی قلمرو میں

    فقیر ملتے ہیں شاہوں کا احتشام لیے

    سمیٹ لے نہ کہیں پھر زمیں سے چادر آب

    چلا ہے پھر وہ سمندر کی سمت جام لیے

    رہین چشم تھی خوابوں کی رہگزر پھر بھی

    نہ چل سکا کوئی بے تہمت قیام لیے

    یہی کہا کہ ہیں رازوں سے با خبر کچھ لوگ

    پتے بتائے نہ اس نے زباں سے نام لیے

    درون ذات کوئی غیر آ نہیں سکتا

    کھڑی ہے در پہ انا تیغ بے نیام لیے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے