Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ طے ہوا ہے کہ قاتل کو بھی دعا دیجے

محسنؔ بھوپالی

یہ طے ہوا ہے کہ قاتل کو بھی دعا دیجے

محسنؔ بھوپالی

MORE BYمحسنؔ بھوپالی

    یہ طے ہوا ہے کہ قاتل کو بھی دعا دیجے

    خود اپنا خون بہا پھر بھی خوں بہا دیجے

    نیاز و ناز بجا ہیں مگر یہ شرط وصال

    ہے سنگ راہ‌ تعلق اسے ہٹا دیجے

    سنا تھا ہم نے کہ منزل قریب آ پہنچی

    کہاں ہیں آپ اگر ہو سکے صدا دیجے

    سحر قریب سہی پھر بھی کچھ بعید نہیں

    چراغ بجھنے لگے ہیں تو لو بڑھا دیجے

    مہکتے زخموں کو انعام‌ فصل گل کہیے

    سلگ اٹھے جو چمن برق کو دعا دیجے

    کچھ اس طرح ہے کہ گزرے ہیں جس قیامت سے

    سمجھئے خواب اسے خواب کو بھلا دیجے

    بدل گئے ہیں تقاضے سخن شناسی کے

    ادھر عطا ہو ادھر داد برملا دیجے

    یہ کیا ضرور کہ احساس کو زباں مل جائے

    ہے حکم نغمہ سرائی تو گنگنا دیجے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے