یہ تمام غنچہ و گل میں ہنسوں تو مسکرائیں
یہ تمام غنچہ و گل میں ہنسوں تو مسکرائیں
کبھی یک بیک جو رو دوں تو ستارے ٹوٹ جائیں
مرے داغ دل کی تابش جو کبھی یہ دیکھ پائیں
وہیں رشک بے اماں سے مہ و مہر ڈوب جائیں
کبھی ذوق جستجو پر اگر اعتبار کر لوں
سر راہ منزلیں خود مجھے ڈھونڈنے کو آئیں
کبھی بے قرار ہو کر جو میں ساز عشق چھیڑوں
تو یہ مشتری و زہرہ کوئی گیت پھر نہ گائیں
مرا ذوق مے پرستی ہے کچھ اس قدر مکمل
جو میں جام مے اٹھا لوں تو برس پڑیں گھٹائیں
سر میکدہ جو دیکھیں مری مے کشی کا منظر
ہوں شیوخ سر بہ سجدہ کرے زاہد التجائیں
- کتاب : Kulliyat-e-Shakiil Badaayuuni (Pg. 587)
- Author : Shakiil Badaayuuni
- مطبع : Farid Book Depot (Pvt.) Ltd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.