یہ تیری چاہ کے گل کس طرح اترتے ہیں
یہ تیری چاہ کے گل کس طرح اترتے ہیں
کہ تجھ سے شہر کے اندھے بھی عشق کرتے ہیں
یہ تیری زلفوں کے نشے میں کون کھویا ہے
یہ زعفران ادھر کے کدھر بکھرتے ہیں
ادھر کسی کے لبوں پر چڑھے کسی کے لب
ادھر غزل میں مرے زخم کچھ ابھرتے ہیں
حضور آپ کا آئینہ بھی ہے نامحرم
تو اس کے آگے بھلا کس لئے سنورتے ہیں
جہاں میں آئے ہیں مرنے کے واسطے صابرؔ
اس ایک شخص پہ بس اس لئے ہی مرتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.