یہ ٹھیک ہے وہ ہم کو میسر نہیں ہوا
یہ ٹھیک ہے وہ ہم کو میسر نہیں ہوا
لیکن کہاں کہاں وہ منور نہیں ہوا
لوٹا جو شام کو تو کوئی منتظر نہ تھا
اس بار بے قرار مرا گھر نہیں ہوا
کیا جانے کب اترنے لگے وہ دماغ پر
کوئی جنوں کا وقت مقرر نہیں ہوا
سب جیتنے کی ضد پہ یہاں ہارنے لگے
صدیوں سے کوئی شخص سکندر نہیں ہوا
بازو تو کٹ کے جڑ گئے میری حیات سے
لیکن ابھی نصیب مجھے سر نہیں ہوا
پھل توڑ لیتا آج میں اپنی حیات کا
اچھا ہوا کہ ہاتھ میں پتھر نہیں ہوا
صحرا سے لاکھوں بار نچوڑی گئی ہے پیاس
پھر بھی سمندروں کا گلا تر نہیں ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.