یہ تشنہ لبی ہی تو ہے اسلوب ہمارا
یہ تشنہ لبی ہی تو ہے اسلوب ہمارا
طالب ہیں ترے ہم تو ہے مطلوب ہمارا
قاصد کا رویہ بھی بڑا غور طلب تھا
نے لے کے گیا آخری مکتوب ہمارا
کل شام سر بام دکھا چاند جو روشن
یادوں سے تری دل ہوا معتوب ہمارا
سرکار جو کہہ دیں ہمیں منظور وہی ہے
ہر قول مقدس ترا معیوب ہمارا
سب دیر و حرم دیکھ لیے چھان لیے ہیں
مٹتا ہی نہیں ہے میاں آشوب ہمارا
اب تخت نشینوں کو پڑھائیں گے سبق ہم
اب چھین کے لیں گے حق مسلوب ہمارا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.