یہ تو غم صبح و شام کا نکلا
یہ تو غم صبح و شام کا نکلا
عشق بھی کتنے کام کا نکلا
میرے اظہار پر وہ برہم ہے
کچھ تو موقع کلام کا نکلا
راہ میں وہ ملے مگر دو پل
ساتھ دو چار گام کا نکلا
تم بلاتے ہو اب نہ آتے ہو
کیا قصور اس غلام کا نکلا
بن گئی جھونپڑی غریبوں کی
پیڑ کٹ کر بھی کام کا نکلا
عشق تھا دل کا مسئلہ پھر بھی
مسئلہ یہ عوام کا نکلا
ہجر میں اس کے رو لیے ذاکرؔ
خون تو دل میں نام کا نکلا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.